-
Content count
1,048 -
Joined
-
Last visited
-
Days Won
14
Hoorainraza last won the day on October 26 2013
Hoorainraza had the most liked content!
Community Reputation
38 ExcellentAbout Hoorainraza
-
Rank
Senior Member
Profile Information
-
Gender
Male
-
Hijr Ki Shab Mein Qaid Karay Ya Subha Visaal Mein Rakhay Acha Mola ! Teri Marzi Tu Jis Haal Mein Rakhay Khail Ye Kaisa Khail Rahee Hai Dil Se Teri Mohabbat Ik Pal Sarshaari De aur DinoN Malaal Mein Rakhay Mein Ne Saari Khushbooain aanchal Se Baandh Ke Rakheen Shaayad In Ka Zikr TU apnay Ksi Sawaal Mein Rakhay Ksi Se Tere aanay Ki Sargoshi Ko Suntay Hee Mein Ne Kitnay Phool Chunay aur apni Shaal Mein Rakhay Mushkil Bun Kar Toot Padi Hai Dil Per Ye Tanhai aB Jaanay Ye Kub Tak Isko apnay Jaal Mein Rakhay
-
asalam oalikum zabar 10
-
Old family member of coolyar
-
Ankhain dhaikh kar hi Hum fana ho gaye.. Parda na kya hota to hum parda kar gaye hote..!!!
-
Uss ke rukh'sar pe ek ashk kee aa'wara gerdi.... Hum ne yaqoot ke seeny pe saman'der dekha
-
ہر شام چراغوں کی طرح جلتی ہیں آنکھیں کیا کوئی چلا جائے تو یوں ہوتا ہے محسن. . .
-
آجا کہ ابھی ضبط کا موسم نہیں گزرا آجا کہ پہاڑوں پہ ابھی برف جمی ہے خوشبو کے جزیروں سے ستاروں کی حدوں تک اس شہر میں سب کچھ ہے بس اک تیری کمی ہے..
-
Thanks sho_shweet Shy
-
ﻣﺰﺍﺝ ﺑﺮﮨﻢ ﺧﻔﺎ ﺳﺎ ﻟﮩﺠﮧ ﺍُﺩﺍﺱ ﭼﮩﺮﮦ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﻭﺟﮧ ﺟﻮ ﭘﻮﭼﮭﯽ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍُﺱ ﺳﮯ ? ﺟﺎﻥ ﻣﯿﺮﯼ۔۔۔ ! ﺍُﺩﺍﺱ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻮ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻮ ﺑﺮﮨﻢ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻮ ? ﺑﮭﺮ ﮐﮯ ﺍُﭼﮭﻠﯿﮟ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻟﮍﮐﮭﮍﺍ ﮐﮯ ﮔﻠﮯ ﻟﮕﺎ ﮐﺮ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺑﻮﻟﯽ : "ﮐﮩﺎﮞ ﮔﺌﮯ ﺗﮭﮯ ? ﮐﯿﻮﮞ ﮔﺌﮯ ﺗﮭﮯ ? ﻣﺠﮭﮯ ﺑﺘﺎﺅ ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﺑﻦ ﺟﻮ ﺑﮯ ﺑﺴﯽ ﺗﮭﯽ ﻋﻼﺝ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﺘﺎ ﮐﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﺗﻢ ﺟﻮ ﺑﭽﮭﮍﻭ ﮐﮩﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﮈﮬﻮﻧﮉﻭﮞ ﺳﺮﺍﻍ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﺘﺎ ﮐﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﭘﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺑﻦ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭘﻞ ﺑﮭﯽ ﺭﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﯽ ﭼﺎﮨﮯ ﺑﭽﮭﮍﮮ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﺎﺭﯼ ﺗﯿﺮﯼ ﺟﺪﺍﺋﯽ ﺳﮩﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﯽ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻗﺴﻢ ﮨﮯ ﺍﺏ ﻧﮧ ﺟﺎﻧﺎ ﻣﺮ ﺟﺎﺅﮞ ﮔﯽ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺑﻦ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﻮ ﺍﺏ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻭﻋﺪﮦ ﮐﺮ ﻟﻮ ﮐﮩﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﺅ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﺅ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﻟﮯ ﮐﮯ ﺟﺎﻧﺎ ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺳﺰﺍ ﻧﮧ ﺩﯾﻨﺎ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻗﺴﻢ ﮨﮯ
-
ﻭﮦ ﻋﺠﯿﺐ ﻟﮍﮐﯽ ﺗﮭﯽ، ﺍُﺱ ﮐﻮ ﺭﺍﺱ ﺁﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﺑﺎﺭﺷﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﻮﺳﻢ ﻣﯿﮟ ﮐﮭﮍﮐﯿﺎﮞ ﮐﮭﻠﯽ ﺭﮐﮭﻨﺎ
-
میں تمھاری قبر فاتحہ پڑھنے نہیں آیا مجھے معلوم تھا تم مر نہیں سکتی تمھاری موت کی خبر جس نے اُڑائی ہے وہ جھوٹا تھا وہ تم کب تھے کوئی سوکھا ہوا پتا ہوا سے ہل کے ٹوٹا تھا میری آنکھیں تمھارے منظروں میں قید ہیں اب تک کہیں کچھ بھی نہیں بدلا تمھاری قبر پر جس نے تمھارا نام لکھا ہے وہ جھوٹا تھا تمھاری قبر میں میں دفن ہوں تم مجھ میں زندہ ہو کبھی فرصت ملے تو فاتحہ پڑھنے چلے آنا
-
برسوں کے بعد دیکھا ای شخص دلربا سا اب ذہن میں نہیں ہے پر نام تھا بھلا سا ابرو کھنچی کھنچی سی آنکھیں جھکی جھکی سی باتیں رکی رکی سی لحجہ تھکا تھکا سا الفاظ تھے کہ جگنو آواز کے سفر میں بن جائے جنگلوں میں جس طرح راستہ سا خوابوں میں خواب اس کے یادوں میں یاد اس کی نیندوں میں گھل گیا ہو جیسے کہ رت جگا سا پہلے بھی لوگ آئے کتنے ہی زندگی میں وہ ہر طرح سے لیکن اوروں سے تھا جدا سا اگلی محبتوں نے وہ نامرادیاں دیں تازہ رفاقتوں سے دل تھا ڈرا ڈرا سا کچھ یہ کہ مدتوں سے ہم بھی نہیں تھے روئے کچھ ظاہر میں بجھا تھا احباب کا دلاسا پھر یوں ہوا کہ ساون آنکھوں میں آ بسا تھا پھر یوں ہوا کہ جیسے دل بھی تھا آبلہ سا اب سچ کہنا تو یارو ہم کو خبر نہیں تھی بن جائے گا قیامت اک واقعہ ذرا سا تیور تھے بے رُخی کے انداز دوستی کے وہ اجنبی تھا لیکن لگتا تھا آشنا سا ہم نے بھی اس کو دیکھا کل شام اتفاقاً اپنا بھی حال ہے اب لوگو ‘فراز‘ کا سا (احمد فراز)
-
i m missing Faraz.