anaas 1 Posted August 6, 2010 السلام و علیکم چاچا مستنصر حسین تاڑر، نے پاکستان کے شمالی علاقوں کے سفر اس دور میں کئے جب سڑکیں اور راستے اتنے اچھے نہیں تھے جیسے اب ہیں۔ ان کے ناولوں میں جب پریوں کے دیس کا ذکر آتا تھا، تو میں اکثر یہی سوچتا تھا، کہ چاچا جی کو پریوں کی کیا سوجھ گئی جو اتنی مشقتیں اُٹھا کر پہاڑوں کے خطرناک سفر پر چل نکلتے تھے۔۔۔۔ مگر چونکہ اللہ سبحان و تعالٰی نے مابدولت کو بھی کچھ ایسی ہی طبیعت عطا فرمائی ہے، لہٰذا مجھے کچھ کچھ اندازہ تھا کہ چاچا جی کیوں ایسی حرکتیں کرتے تھے۔ تو جناب، اسی سال 2010 کے جون کے مہینے میں دوستوں کا ایک گروپ تیار ہو گیا کہ تقریبا ایک ہفتے کی چھٹیاں لی جائیں اور پریوں کے دیس اور اس دیس میں موجود ایک انتہائی خوبصورت مگر قاتل پہاڑ کو دیکھنے کے لئے سفر کیا جائے۔ یہ سفر شاہراہِ قراقرم سمیت پریوں کے دیس تک صرف جانے کا، 17 گھنٹے کا ہے یعنی آنا اور جانے میں تقریبا 34 گھنٹے اور پہاڑوں میں پیدل سفر کے تقریبا 10 گھنٹے اور باقی دو یا تین دن ہم نے اسی دیس میں گزارنے تھے۔ جن لوگوں کو پریوں کے دیس کا نہیں پتا ان کے لئے بتاتا چلوں کہ یہ دیس انگریزی زبان میں "Fariy Meadows " کے نام سے مشہور ہے اور وہ خوبصورت قاتل پہاڑ دراصل " Naanga Parbat" کہلاتا ہے۔ اسے قاتل پہاڑ اس لئے کہتے ہیں کیونکہ بہت سے کوہ پیمار اسے سر کرنے کی کوشش میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چُکے ہیں۔ اس سے متعلق مزید معلومات کے لئے آپ یہاں سے استفادہ کر سکتے ہیں: Nanga Parbat - Wikipedia, the free encyclopedia یہاں میں اس سفر کی روداد تو نہیں لکھوں گا، مگر اس سفر کے دوران جو تصاویر بنائیں، وہ آپ سب کو دکھانا چاہتا ہوں۔ کہ اللہ سبحان و تعالٰی نے ہمیں کتنا خوبصورت اور بہترین ملک عطا فرمایا ہے اور کہیں ہم اپنی ناشکریوں، نادانیوں اور بے وقوفیوں کی وجہ سے یہ گنوا نہ بیٹھیں۔۔ اللہ جل شانہ میرے پاکستان کی حفاظت فرمائے۔ آمین، ثم آمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ __________________ Share this post Link to post Share on other sites
anaas 1 Posted August 6, 2010 شاہراہ قراقرم۔۔۔۔ ایک شاہکار۔۔ شاہراہ قراقرم وہ اہم سڑک جو پاکستان اور چین کے درمیان تعمیر کی گئی۔ اسے تعمیر کرنے میں تقریبا 12 سال لگے۔ یہ انتہائی مشکل پہاڑوں اور سنگلاخ چٹانوں کو کاٹ کر بنائی گئی اور بہت لمبے فاصلے تک دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ جاتی ہے۔ اسکی مزید معلومات آپ کو یہاں سے مل سکتی ہیں: Karakoram Highway - Wikipedia, the free encyclopedia یہ شاہکار تعمیر کرنے میں بہت سے لوگ اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھےجن میں مزدور، آرمی کے لوگ اور اس ادارے لوگ جو اس سڑک کو تعمیر کر رہا تھا اور اب وہی اسکی دیکھ بھال بھی کرتا ہے۔ بالکل اسی طرح، ہمارے چینی دوستوں نے بھی اسے تعمیر کرنے میں جان کی قربانیاں دیں۔ میرے درخواست ہے کہ ان لوگوں کو اپنی دعاؤں اور خیالات میں ضرور یاد رکھئے گا کہ جن کی قربانیوں سے یہ سڑک تکمیل کو پہنچی۔ اسی وجہ سے یہ شاہکار راستہ پاکستان اور چین کی درمیان ایک عظیم الشان دوستی کی اعلٰی مثال بھی گنا جاتا ہے۔ ملاحظہ کیجئے، شاہراہ قراقرم کی کچھ تصاویر جو دوران سفر وین سے لی گئی ہیں: (نوٹ: ان تصاویر میں جاتے ہوئے اور واپسی کی تصاویر شامل ہیں۔) Share this post Link to post Share on other sites
anabia 3 Posted August 6, 2010 Nyc sharing Anus Keep it up Share this post Link to post Share on other sites