sho_shweet 657 Posted March 24, 2013 عورت کا دل بچے کی جیب ہے، جس میں وہ جو کچھ ملتا ہے، پر شوق ہاتھوں سے ڈال لیتا ہے۔ ٹوٹا ہوا تاگا، مرجھایا ہوا پھول، کھوٹا سکہ، پتھر کا ٹکڑا، چاقو کا دستہ ۔ ۔ ۔ یہ سب اشیا ناکارہ ہیں۔ ان کو سمجھ دار دنیا نفرت ک نگاہ سے دیکھتی ہے۔ اور حقارت سے ٹھوکر لگا کر راستے سے پرے ہٹا دیتی ہے۔ مگر چھوٹے بچے کے لیے یہ عجائبات دنیا سے بھی زیادہ قیمتی ہیں۔ وہ ان پر اپنی جانِ عزیز چھڑکتا ہے۔ ۔ ۔ عورت کا دل بھی بچے کی جیب ہے، جس میں اسے جو کچھ ملتا ہے، شوق سے ڈال لیتی ہے ۔ ۔ ۔ نفرت کے دو لفظ، محبت کا ایک کلمہ، لاپروائی کا قہقہہ، شوق بھری آواز نگاہیں، جعلی سرد آہیں، یہ سب اشیاء ناکارہ ہیں۔ سمجھ دار (مردوں کی دنیا) انہیں دیکھ کر چونک اٹھتی ہے۔ مگر عورت کے لیے یہ بیش قیمت خزانہ ہے۔ وہ اسے مردوں سے چھپا کر رکھتی ہے۔ ۔ ۔ 1 Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted March 25, 2013 kitna sach likha hai jisne bhi likha hai... aurat sach mein itni he na samjh hai jitna ussey samjha jata hai...lekin agar khud ko qurban ke auron ko khush rakhna na samjhi hai toh samjh dari kiya hai? aurat ka dil bohat bara hai shayad tabhi ussey dukhate huwe log ziyda sochte nahi hain jahan uski qadar honi chahiye wahan ussey bojh samjha jata hai kiya he jhoot likha hai kisi ne ( yeh aurat hai qudrat ka anmol tohfa, yeh mam'mta ka sagar mohabbat ka dariya magar iski duniya mein keemat lagani ajab dastaan hai ajab hai kahani) aurat ka sab se bara kasoor yahi hai ke woh aurat hai.... 1 Share this post Link to post Share on other sites
sho_shweet 657 Posted March 27, 2013 آخر عورتیں خدا کی اتنی ضرورتمند کیوں ہوتی ہیں ۔ ہر جگہ مندروں اور تیرتھ استھانوں میں درگاہوں میں اور مزاروں میں ، گرجاؤں میں امام بارگاہوں میں گردواروں اور آتش کدوں میں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ عورتیں ہی ہیں جو رو رو کر خدا سے فریاد کرتی ہیں اور دعائیں مانگتی ہیں ۔ ساری دنیا کے معبدوں کے سرد، بے حس پتھر عورتوں کے آنسوؤں سے دھلتے رہتے ہیں ۔ عورتوں نے ہمیشہ اپنے اپنے دیوتاؤں کے چرنوں میں سر رکھا اور کبھی یہ نہ جاننا چاہا کہ اکثر یہ پاؤں مٹی کے بھی ہیں ۔ عورتیں اتنی پرستار ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اتنی پجارنیں کیوں ؟ اس لیے کہ وہ کمزور ہیں ، سہارے کی حاجت مند ہیں ۔ اس لیے کہ وہ اس مختصر سی زندگی میں بہت سے لوگوں سے بہت محبت کرتی ہیں ۔ باپ، بھائی، شوہر، اولاد، پوتے، نواسے، ان سب کے لیے ان کے تحفظ اور ان کی سلامتی کے لیے فکر مند رہتی ہیں ۔ شوہر ہو یا محبوب ، اس کے پیار اور محبت کی ضمانت کسی ان دیکھی طاقت سے چاہتی ہیں ۔ اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے ہراساں رہتی ہیں ۔ an excerpt from: yaad ki ik dhanak by Qurat ul ain haider Share this post Link to post Share on other sites