shy 468 Posted December 7, 2013 سب حمد و ثنا تیرے لیے ہے مرے مولاتو وہ ہے کہ جس نے مجھے توفیقِ ہنر دیقرطاس پہ لفظوں کے دئے تو نے جلائےپھر تو نے مجھے روشنی ِ فکر و نظر دیمیں ذرہ کمتر تھا مگر تیرے کرم نےاک وسعتِ صحرا مجھے تا حّدِ نظر دیتخیل پہ اُتری ترے انوار کی شبنممیں رات کا راہی تھا مجھے تو نے سحر دیممنون مرا دیدہِ بینا ہے کہ تو نےدُنیا کو دیا حسن تو مجھ کو نظر دیپُہنچایا مجھے تو نے سمندر کی تہوں میںقلاش کو تو نے خبرِ لعل و گہر دینادیدہ جہانوں کے دکھائے مجھے رستےپھر میری اُڑانوں کو تمنائے سحر دیتڑپی جو مِرے کھیت کی جھُلسی ہوئی مٹیاُس کو ترے بادل نے دُعائے گلِ تر دیصد شُکر کہ تو نے مجھے فنکار سمجھ کرکلیوں کے چٹکنے سے مجھے اپنی خبر دی 1 Share this post Link to post Share on other sites