sehrishkhan 0 Posted June 16, 2011 یادوں کا سفر یادیں، آہ یہ یادیں اور باتیں اتنی پیاری ہیں کہ آنکھیں بند کرتی ہوں تو بس ان چند لمحوں میں ایک ساری زندگی سمٹ آتی ہے۔۔ رات کی تنہائی اور اس پر بنے اندھیروں کے جال اور باہر برستی بارش اور پھر، پھر کھڑکی پر بارش کے ٹپکتے قطروں کی آواز مجھے ماضی کی طرف اڑائے لیے جاتے ہیں میں سر دیوار سے ٹکائے، آنکھیں موندے، بنا کچھ کہے ان کے ساتھ کھینچی جاتی ہوں۔ اس وقت تنہائی کا احساس جوبن پہ ہوتا ہے اور، اور یہ یادیں کبھی عذاب کی مانند اور کبھی خوشبو کی مانند میرے پورے وجود کو اپنے حصار میں لے لیتی ہیں دل کو راکھ کر دینے والی یہ یادیں بھی مجھے تنہا نہیں چھوڑتی، میرا ہاتھ تھام کر میرے ساتھ چلتی ہیں۔۔ پھر آہستہ سے میرے کانوں میں آکر کہتی ہیں کہ " ہم سے پیچھا چھڑوا کر تو دیکھو۔۔ ہم تمہارے ساتھ قدم ملا کر چل رہی ہیں" اور پھر کبھی جب ذہنی الجھنیں بڑھنے لگتی ہیں اور پریشان کرنا شروع کر دیتی ہیں تو پھر یہ خوشبو کی مانند مجھے اپنے حصار میں لے لیتی ہیں اور میں پرانی تصویروں اور خطوں میں کچھ خوشگوار یادوں کو ڈھونڈنے کی سعی کرتی ہوں اور پھر یہ یادیں مجھے اتنی قوت بخشتی ہیں کہ پھر کوئی الجھن یا پریشانی محسوس ہی نہیں ہوتی۔۔ میری یادوں کے یہ انمول موتی جن کو میں نے وقت کی مالا میں پرویا ہے ان کے ساتھ جب میں کبھی گزرے لمحوں کی طرف سفر کرتی ہوں تو میرا من کا آنگن بھِینی بھِینی خوشبو سے بھر جاتا ہے اور پھر وہ تکلیف دہ یادیں مجھے دکھ نہیں دیتی کیونکہ ان کے ساتھ میری ان خوشگوار یادوں کا سلسلہ بھی تو جڑا ہے ناں جو میرے قلب و دماغ کو معطر کئے ہوئے ہیں میری زندگی کا بہترین اثاثہ ہیں میری یہ یادیں Share this post Link to post Share on other sites