shy 468 Posted May 5, 2015 depressed ppl really? jo log sach likhna chahte hain sab unke baare mein aisa he kyun sochte hain? 1 Share this post Link to post Share on other sites
daineee 211 Posted May 6, 2015 really? jo log sach likhna chahte hain sab unke baare mein aisa he kyun sochte hain? look at the brite side of the picture :P kia zruri hai k ? Bechain bahut phirna ghabraaye hue rahna, ek aag si jazbon ki dahakaaye hue rahna. Chhalkaaye hue chalana khushboo lab-e-laali ki, ek baagh sa saath apne mehkaaye hue rahna. Uss husn ka shewa hai jab ishq nazar aaye, parde mein chale jana, sharmaaye hue rahna. Ek shaam si kar rakhna kaajal ke karishme se, ek chaand sa aankhon mein chamkaaye hue rahna. Aadat hi bana li hai tum ne toh ‘munir apni jis shehar mein bhi rahna uktaaye hue rahna. !! Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted May 10, 2015 دل بھی گستاخ ہو چلا تھا بہتشکر ہے ــ آپ بے وفا نکلے محسن نقوی 1 Share this post Link to post Share on other sites
daineee 211 Posted May 11, 2015 ہوئی جاتی ہے زندگی برباداے مرے دیرآشنا! فریاد ترک کروں گا شغلِ مے، ناصح!ہاں سر آنکھوںپر آپ کا ارشاد اُن کی صرف اک نگاہ کی خاطربیچ دی ہم نے عزتِ اجداد 1 Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted May 23, 2015 علامہ شبلی نعمانیاِس ایک سر میں (عشق کے) سو سو قسم کے چُھپے ہوئے جنون رکھتا تھا، (ہائے) اُن دنوں کی یاد کہ میں اپنے ساتھ ایک (اپنا ہی) جہان رکھتا تھا۔ 1 Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted May 24, 2015 کِتنے لہجوں کی کٹاریں مری گردن پہ چلیں کِتنے الفاظ کا سِیسہ مِرے کانوں میں گُھلا جس میں اِک سَمت دُھندلکا تھا اَور اِک سَمت غُبار اُس ترازو پہ مِرے درد کا سامان تُلا کم نِگاہی نے بصیرت پہ اُٹھائے نیزے جُوئے تقلِید میں پیراہن ِ افکار دُھلا قحط اَیسا تھا کہ برپا نہ ہوئی مجلس ِعِشق حَبس ایسا تھا کہ تحقِیق کا پرچم نہ کُھلا کون سے دیس میں رہتے ہیں وُہ مونِس جن کی روز اِک بات سُناتے تھے سُنانے والے ٹھوکروں میں ہے مَتاع ِ دل ِویراں کب سے کیا ہُوئے غم کو سرآنکھوں پہ بِٹھانے والے رات سُنسان ہے ، بےنُور سِتارے مدّھم کیا ہُوئے راہ میں پلکوں کو بچھانے والے اَب تو وُہ دن بھی نہیں ہیں کہ مرے نام کے ساتھ آپ کا نام بھی لیتے تھے زمانے والے مصطفیٰ زیدی 1 Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted May 27, 2015 میں بتا دوں تمہیں ہر بات ضروری تو نہیں آخری ہو یہ ملاقات ضروری تو نہیں جیت جانا تمہیں دشوار نہیں لگتا تھا آج بھی ہوگی مجھے مات ضروری تو نہیں آدمی فہم و ذکاء سے ہے مزین لیکن بند ہو جائے خرافات ضروری تو نہیں دل کی راہوں پہ کڑا پہرا ہے خوش فہمی کا مجھ سے کھیلیں میرے جذبات ضروری تو نہیں امتحاں گاہ سے تو جاتے ہیں سبھی خوش ہوکر ٹھیک ہوں سب کے جوابات ضروری تو نہیں ممتحن میں تو تیرے نام سے لرزاں تھی مگر تیرے تیکھے ہوں سوالات ضروری تو نہیں مجھ کو انسان کی قدریں بھی بہت بھاتی ہیں بیش قیمت ہوں جمادات ضروری تو نہیں یوں تو زر اور زمیں بھی ہیں مگر عورت ہو باعث وجہ فسادات ضروری تو نہیں ہر نئے سال کی آمد پر یہ کیوں سوچتی ہوں اب بدل جائیں گے حالات ضروری تو نہیں پروین شاکر Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted May 27, 2015 I have fallen in love withsomeone who hides inside you. We should talk about this problemotherwise I will never leave you alone... Hafez 1 Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted May 27, 2015 تمام رات میرے گھر کا ایک درکُھلا رھا میں راہ دیکھتی رھی ، وہ راستہ بدل گیا وہ شہر ھے کہ جادوگرنیوں کا کوئی دیس وہاں تو جو گیا، کبھی بھی لوٹ کر نہ آسکا میں وجہِ ترکِ دوستی کو سُن کر مُسکرائی تو وہ چونک اُٹھا ، عجب نظر سے مجھ کو دیکھنے لگا بچھڑ کے مُجھ سے، خلق کو عزیز ھوگیا ھے تُو مجھے تو جو کوئی ملا ، تجھی کو پُوچھتا رھا وہ دلنواز لمحے بھی گئی رُتوں میں آئے جب میں خواب دیکھتی رھی، وہ مجھ کو دیکھتا رھا وہ جس کی ایک پل کی بے رُخی بھی دل کو بار تھی اُسے خود اپنے ہاتھ سے لکھا ھے ، مجھ کو بُھول جا دمک رھا ھے ایک چاند سا جبیں پہ اب تلک گریز پا محبتوں کا کوئی پل ٹھہر گیا۔ ”پروین شاکر“ 1 Share this post Link to post Share on other sites
daineee 211 Posted May 28, 2015 وہ میرے اس قدر قریب ہوااس سے ملنا نہ پھر نصیب ہوا 1 Share this post Link to post Share on other sites
daineee 211 Posted June 1, 2015 وہ کہتی ہے.وہ کہتی ہے کہ کیا اب بھی کسی کے لئے لال ہری چوڑیاں خریدتے ہو؟میں کہتا ہوں اب کسی کی کلائی پر یہ رنگ اچھا نیہں لگتا.وہ کہتی ہے کہ کیا اب بھی کسی آنچل کو آکاش لکھتے ہو؟میں کہتا ہوں اب کسی کے آنچل میں اتنی وسعت کہاں ہے.وہ کہتی ہے کہ کیا میرے بعد کسی لڑکی سے محبت ہوئی ہے تمہیں؟میں کہتا ہوں ، محبت صرف لڑکی پر مشتمل نہیں ہوتی.وہ کہتی ہے کہ جاناں ! لہجے میں بہت اداسیت سی ہے؟میں کہتا ہوں کہ تتلیوں نے بھی میرے دکھوں کو محسوس کیا ہے.وہ کہتی ہے کہ کیا اب بھی مجھے بے وفا کے نام سے یاد کرتے ہو؟میں کہتا ہوں کہ میرے نصیب میں یہ لفظ شامل نہیں ہے.وہ کہتی ہے کہ کبھی میرے ذکر پر رو بھی لیتے ہو؟میں کہتا ہوں کہ میری آنکھوں کو ہر وقت کی پھوار اچھی لگتی ہے.وہ کہتی ہے کہ تمہاری باتوں میں اتنی گہرائی کیوں ہے؟میں کہتا ہوں کہ تیری جدائی کے بعد مجھ کو یہ اعزاز ملا ہے! Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted June 1, 2015 یہ دل کا چور کہ اس کی ضرورتیں تھیں بہت وگرنہ ترکِ تعلق کی صورتیں تھیں بہت ملے تو ٹوٹ کے روئے نہ کھل کے باتیں کیں کہ جیسے اب کے دلوں میں کدورتیں تھیں بہت بھلا دیئے ہیں تیرے غم نے دکھ زمانے کےخدا نہیں تھا تو پتھر کی مورتیں تھیں بہت دریدہ پیرہنوں کا خیال کیا آتا؟امیرِ شہر کی اپنی ضرورتیں تھیں بہت فراز دل کو نگاہوں سے اختلاف رہاشہر میں ہم شکل صورتیں تھیں بہت احمد فراز 1 Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted June 1, 2015 ساقیا! ایک نظر جام سے پہلے پہلےہم کو جانا ہے کہیں شام سے پہلے پہلے نو گرفتارِ وفا سعئ رہائی ہے عبثہم بھی الجھے تھے بہت دام سے، پہلے پہلے خوش ہو اے دل کہ محبت تو نبھا دی تو نےلوگ اجڑ جاتے ہیں انجام سے پہلے پہلے اب تیرے ذکر پہ ہم بات بدل دیتے ہیںکتنی رغبت تھی تیرے نام سے، پہلے پہلے سامنے عمر پڑی ہے شبِ تنہائی کیوہ مجھے چھوڑ گیا شام سے، پہلے پہلے کتنا اچھا تھا کہ ہم بھی جیا کرتے تھے فرازغیر معروف سے، گمنام سے، پہلے پہلے احمد فراز 1 Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted June 1, 2015 خوش فہمیوں کے دشت سے نکلے تو یہ کھلاآگے تو اک ہجوم تھا اور ہم کہیں نہ تھے 1 Share this post Link to post Share on other sites
daineee 211 Posted June 2, 2015 خط کی خوشبو بتا رہی تھی. . . . . لکهتے ہوئے اس کے بال کهلے تھے. . . ! 1 Share this post Link to post Share on other sites
daineee 211 Posted June 2, 2015 ”تُم پکار لو“ تم , پکار لو ! تمہارا انتظار ھے خواب چن رھی ھے رات , بیقرار ھےتمہارا انتظار ھے تم , پکار لو ! ھونٹ پہ لئے ھوئے دل کی بات ھمجاگتے رہیں گے اور کتنی رات ھممختصر سی بات ھے ، تم سے پیار ھےتمہارا انتظار ھے تم , پکار لو ! دل بہل تو جائے گا اِس خیال سےحال مل گیا تمہارا اپنے حال سےرات یہ قرار کی ، بیقرار ھےتمہارا انتظار ھے ”گلزار“ Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted June 2, 2015 Ban K Tasweer-e-Gham Reh Gaye Hain, Khoye-Khoye Say Hum Reh Gaye Hain. Baant Li Sab Nay Aapas Mein Khushiyan, Mere Hissay Mein Gham Reh Gaye Hain. Ab Na Uthna Sarhanay Say Mere, Ab To Ginti K Dum Reh Gaye Hain. Qaafila Chal Ke Manzil Ko Pohncha, Thehro Thehro Mein Hum Reh Gaye Hain. Ay Sabah Ek Zehmat Zara Phir, Unki Zulfon Mein Kham Reh Gaye Hain. Dekh Kar Unke Mangton Ki Gairat, Danng Ehal-e-Haram Reh Gaye Hain. Un Ki Saptariyan Kuch Na Poocho, Aasiyon K Bharam Reh Gaye Hain. Qaynaat-e-Jafa-o-Wafa Mein, Ek Tum Ek Hum Reh Gaye Hain. Aaj Saaqi Pila Shaikh Ko Bhi, Ek Ye Mohtaram Reh Gaye Hain. Allah Allah Ye Kiski Gali Hai, Uthtay Uthtay Qadam Reh Gaye Hain ... 1 Share this post Link to post Share on other sites
shy 468 Posted June 2, 2015 تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی تیرے جاں نثار چلے گئے تیری راہ میں کرتے تھے سر طلب، سرِ راہ گزار چلے گئے تیری کج ادائی سے ہار کے شبِ انتظار چلی گئی میرے ضبطِ حال سے روٹھ کر میرے غم گسار چلے گئے نہ سوالِ وصل، نہ عرضِ غم، نہ حکائیتں نہ شکا یتیں تیرے عہد میں دلِ زار کے سبھی اختیار چلے گئے نہ رہا جنونِ وفا، یہ رسن یہ دار کرو گے کیا جنھیں جرمِ عشق پہ ناز تھا وہ گناہ گار چلے گئے یہ ہمیں تھے جن کے لباس پر سرِ رہ سیاہی لکھی گئی ... یہی داغ تھے جو سجا کے ہم سرَِ بزم ِ یار چلے گئے! فیض احمد فیض 1 Share this post Link to post Share on other sites