Jump to content
CooLYar Forums - A Friendly Community by CooLYar
shy

Soch...

Recommended Posts

ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮐﺲ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ ﯾﮧ
ﮐﺴﯽ ﺳﻨﺴﺎﻥ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﭘﺮ
ﮐﺴﯽ ﺍﻧﺠﺎﻥ ﭼﮩﺮﮮ ﺳﮯ
ﺫﺭﺍ ﺳﯽ ﺁﺷْﻨﺎﺋﯽ ﮐﻮ
ﺑﮩﺖ ﮨﯽ ﺧﺎﺹ ﻟﮑﮫ ﮈﺍﻟﻮ
ﮐﮩﯿﮟ ﺩﻭ ، ﭼﺎﺭ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﮐﻮ
ﺑﮩﺖ ﭘﯿﺎﺭﺍ ﺳﺎ ﺗﻢ ﺩﻟﮑﺶ
ﺣﺴﯿﻦ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﻟﮑﮫ ﮈﺍﻟﻮ
ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮐﺲ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ ﯾﮧ
ﺳﻨﻮ ﺍﮮ ﻣﻮﻡ ﮐﯽ ﮔُﮍﯾﺎ
ﺍﺏ ﺍﺱ ﺩﻭﺭ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ
ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺠﻨﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺘﺎ
ﮐﻮﺋﯽ ﺭﺍﻧﺠﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ
ﻗﺪﻡ ﺩﻭ ، ﭼﺎﺭ ﭼﻠﻨﮯ ﺳﮯ
ﺳﻔﺮ ﺳﺎﻧﺠﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ
ﺗﻮ ﺍﻥ ﺑﮯ ﮐﺎﺭ ﺳﻮﭼﻮﮞ ﭘﮧ
ﺳﻨﻮ ! ﺭﻭﻧﮯ ﮐﺎ ﮈﺭ ﮐﯿﺴﺎ
ﺟﺴﮯ ﭘﺎﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻢ ﻧﮯ
ﺍُﺳﮯ ﮐﮭﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﮈﺭ ﮐﯿﺴﺎ
  • Like 1

Share this post


Link to post
Share on other sites

چھتوں پر لوگ ہوتے اور میرا رقص ـ تنہائی...

مجھے یہ چاند پاگل کرنے والا تھا کہ تم آئے!!

تمہارے نام کی ہچکی تھی ہونٹوں پر سمٹنے کو...
میں سناٹا مکمل کرنے والا تھا کہ تم آئے!!!

Share this post


Link to post
Share on other sites

شاہ فقیراللہ آفرین لاہوری

تیرے کان میں موتی، صدف (اپنے گھر) سے بیزاری کا اظہار کرتا ہے

کیونکہ تیرے ساتھ بے وطن ہونا، تیرے بغیر وطن میں رہنے سے بہت بہتر ہے۔

Share this post


Link to post
Share on other sites

تیرے دیدار کی حسرت میں، مَیں آوارہ ترین ہوں،

ہرچند کہ تیری منزل تک کوئی فاصلہ ہی نہیں ہے۔

Share this post


Link to post
Share on other sites

میرے سینکڑوں ساتھی اور ہمدم پر شکستہ، پریشان، مضطرب اور غمگین ہیں،

اے خدا (مجھے) یہ زیب نہیں دیتا کہ ایسے میں فقط میرے ہی بال و پر ہوں۔

  • Like 1

Share this post


Link to post
Share on other sites

ameen.........!

  • Like 1

Share this post


Link to post
Share on other sites

لمحوں کی طرح ملنا اس کا، صدیوں کی طرح گم ہو جانا
یا اپنے کسی ٹھکانے سے چیزوں کی طرح گم ہو جانا

یا انگلی تھام کے چل پڑنا یادوں کے سنہرے رستے پر
یا ہاتھ چھڑا کر میلے میں بچوں کی طرح گم ہو جانا

یا کسی پرانی کشتی کی صورت ساحل کا ہو رہنا
یا آن کی آن خفا ہو کر لہروں کی طرح گم ہو جانا

یا دھیان کے کونے کھدرے میں یادوں کی طرح سے پڑ رہنا
یا آنکھ جھپکتے، منظر سے خوابوں کی طرح گم ہو جانا

یا کسی پیمبر لمحے میں وجدان کے زینے طے کرنا
یا نوکِ قلم تک آتے ہی لفظوں کی طرح گم ہو جانا

اک شام اچانک آ جانا، بے آہٹ بے دستک اس کا
اک رات سرہانے لکھ رکھی نظموں کی طرح گم ہو جانا

Share this post


Link to post
Share on other sites

11188202_455472497953437_261355563550672


  • Like 1

Share this post


Link to post
Share on other sites

خاموشی بول اٹھے، ہر نظر پیغام ہو جائے
یہ سناٹا اگر حد سے بڑھے، کہرام ہو جائے

ستارے مشعلیں لے کر مجھے بھی ڈھونڈنے نکلیں
میں رستہ بھول جاؤں، جنگلوں میں شام ہو جائے

میں وہ آدم گزیدہ ہوں جو تنہائی کے صحرا میں
خود اپنی چاپ سن کر لرزہ بااندام ہو جائے

مثال ایسی ھے اس دورِ خرد کے ہوشمندوں کی
نہ ہو دامن میں ذرہ اور صحرا نام ہو جائے

ہمیں اپنے تعارف کے لیے یہ بات کافی ھے
ہم اس سے بچ کے چلتے ہیں جو رستہ عام ہو جائے

Share this post


Link to post
Share on other sites

depressed ppl upside.gif

Share this post


Link to post
Share on other sites

اک عمر ہوئی _________ جاناں !
اس دہر کی وسعت میں تم جانے کہاں ہو گے
انسان زمانے کی منہ زور ہواؤں میں
اس طرح بھٹکتے_________ ہیں
آندھی میں اڑیں جیسے بے سمت سفر پتے
اس وقت کی وحشت میں تم جانے کہاں ہو گے
اس ہجر کے دریا کے اک ریت کنارے پر
اک پل کے لیے ہم تم کچھ دیر رکے لیکن
اب تک نہ کھلا _________ مجھ پر
کس وقت چھوا ہم کو اس موج کے ہاتھوں نے
جس موج کے جادو نے مدہوش رکھا مجھ کو
تم پار گئے__________ جاناں !
کیا کھیل تھا وہ جس میں
ہم دونوں نہیں کھیلے
اور ہار گئے ________جاناں !
____________ اور
ہار گئے ______________ جاناں !

  • Like 1

Share this post


Link to post
Share on other sites

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now

×

Important Information

We have placed cookies on your device to help make this website better. You can adjust your cookie settings, otherwise we'll assume you're okay to continue.